آج کل ٹیکنالوجی ہماری زندگی میں اس قدر سرایت کر چکی ہے کہ بسااوقات ہم دیگر بنیادی ضرورتوں کے بغیر تو رہ سکتے ہیں مگر انٹرنیٹ کے بغیر نہیں رہ سکتے۔ آج کل لوگ کھانا کھانے کے لیے بھی اس ہوٹل کا انتخاب کرنے لگے ہیں جہاں وائی فائی کے سگنل مضبوط آتے ہوں۔ اب ایسے انٹرنیٹ کے رسیا لوگوں کے لیے خوشخبری ہے کہ ان کی کمزور وائی فائی سگنلز سے ہمیشہ کے لیے جان چھوٹنے والی ہے کیونکہ ماہرین نے نئی ٹیکنالوجی ”لائی فائی“(Li-Fi) ایجاد کر لی ہے جو وائی فائی سے 100گنا زیادہ تیز ہے۔لائی فائی ٹیکنالوجی دراصل 2011ءمیں ایجاد کی گئی اور لیبارٹری ٹیسٹ میں اس کی حیران کن رفتار 224گیگا بائٹ فی سیکنڈ تھی۔ اب سائنسدان لائی فائی سروس کو دفاتر اور صنعتی ماحول میں چلانے کے قابل بنانے کے لیے تجربات کر رہے ہیں۔یہ تجربات یورپی ملک ایسٹونیا کے دارالحکومت ٹالین میں کیے جا رہے ہیں۔لائی فائی ٹیکنالوجی 400سے 800ٹیراہرٹز کی رفتار سے دکھائی دینے والی روشنی کو
استعمال کرتے ہوئے ڈیٹا منتقل کرتی ہے۔ چونکہ یہ ٹیکنالوجی روشنی کی شعاعوں پر منحصر ہے اس لیے اس کے سگنل دیواروں سے دوسری طرف نہیں جا سکتے اس لیے وائی فائی کی نسبت لائی فائی تیز رفتار ہونے کے ساتھ ساتھ زیادہ محفوظ بھی ہے۔ سائنسدان مختلف ڈیوائسز میں لائی فائی کو انسٹال کرکے تجربات کے ذریعے اس کی رفتار کو مزید بڑھانے اور اسے مزید محفوظ بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔لیبارٹری ٹیسٹ میں لائی فائی کی جو حیران کن رفتار سامنے آئی ہے اس کا اندازہ آپ اس سے لگا سکتے ہیں کہ اس رفتار سے ڈیڑھ جی بی کی 18فلمیں ایک سیکنڈ میں ڈاﺅن لوڈ کی جا سکتی ہیں۔یہ ٹیکنالوجی ایسٹونیا کی ٹیکنالوجی کمپنی ویلمینی(Velmenni)کے سائنسدان تیار کر رہے ہیں۔ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر دیپک سولنکی کا کہنا ہے کہ ہم مختلف صنعتی اداروں میں اس اہم ٹیکنالوجی کی تنصیب کرکے تجربات کر رہے ہیں۔ہم ایک پرائیویٹ کلائنٹ کے ساتھ ملک کر ان کے دفتر میں بھی ایک منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔